فقیہ شہر سے رشتہ بنائے رہتا ہوں

فقیہ شہر سے رشتہ بنائے رہتا ہوں

شریف گھر کا ہوں عزت بچائے رہتا ہوں

مگر یہ راہ تو اس طرح طے نہیں ہوگی

میں دونوں پاؤں زمیں پر جمائے رہتا ہوں

اکیلے شخص پہ دشمن دلیر ہوتے ہیں

تو ساتھ میں کوئی قصہ لگائے رہتا ہوں

بنائے کچھ نہیں بنتی زمیں پہ جب مجھ سے

تو آسمان کو سر پر اٹھائے رہتا ہوں

ابھی کہاں کوئی نوبت ہے مرنے جینے کی

ذرا عزیزوں کو یوں ہی ڈرائے رہتا ہوں

کسی فقیر کے تعویذ کی طرح زیدیؔ

میں زیر سنگ تمنا دبائے رہتا ہوں

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.