ابلاغ

گلا رندھا ہو تو ہم بات کر نہیں سکتے

اشاروں اور کنایوں سے اپنے مطلب کو

بجائے کانوں کے آنکھوں پہ تھوپ دیتے ہیں

گلا تھا صاف تو کیا ہم نے تیر مارا تھا

یہی کہ نام کمایا تھا یاوہ گوئی میں

غزل سرائی میں یا فلسفہ طرازی میں

مگر وہ بات جو سچ ہے ابھی گلے میں ہے

گلا رندھا ہو گلا صاف ہو تو فرق ہی کیا

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Areeb. is written by Sulaiman Areeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Areeb. Free Dowlonad  by Sulaiman Areeb in PDF.