عرفان

میرے باپ نے مرتے دم بھی

مجھ سے بس یہ بات کہی تھی

گردن بھی اڑ جائے میری

سچ بولوں میں جھوٹ نہ بولوں

اس دن سے میں آج کے دن تک

پگ پگ جھوٹ سے ٹکر لیتا

سچ کو ریزہ ریزہ کرتا

اپنے دل کو ان ریزوں سے چھلنی کرتا

خون میں لت پت گھوم رہا ہوں

اور مرا دامن ہے خالی

لیکن اب میں تھک سا گیا ہوں

برگد کی چھایا میں بیٹھا کتنی دیر سے سوچ رہا ہوں

کیوں نہ جھوٹ سے ہاتھ ملا لوں

اور چپکے سے قبر پہ اپنے باپ کی جا کر اتنا کہہ دوں

تم جھوٹے تھے

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Areeb. is written by Sulaiman Areeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Areeb. Free Dowlonad  by Sulaiman Areeb in PDF.