فرصت میں رہا کرتے ہیں فرصت سے زیادہ

فرصت میں رہا کرتے ہیں فرصت سے زیادہ

مصروف ہیں ہم لوگ ضرورت سے زیادہ

ملتا ہے سکوں مجھ کو قناعت سے زیادہ

مسرور ہوں میں اپنی مسرت سے زیادہ

چلتا ہی نہیں دانش و حکمت سے کوئی کام

بنتی ہے یہاں بات حماقت سے زیادہ

تنہا میں ہراساں نہیں اس کار جنوں میں

صحرا ہے پریشاں مری وحشت سے زیادہ

اب کوئی بھی سچائی مرے ساتھ نہیں ہے

یعنی میں گنہ گار ہوں تہمت سے زیادہ

اس ریگ رواں کو میں سمیٹوں بھی کہاں تک

بکھرا ہے وہ ہر سو مری وسعت سے زیادہ

روشن ہے بہت جھوٹ مرے عہد میں اخترؔ

افسانہ منور ہے حقیقت سے زیادہ

(979) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.