ہم مطمئن ہیں اس کی رضا کے بغیر بھی

ہم مطمئن ہیں اس کی رضا کے بغیر بھی

ہر کام چل رہا ہے خدا کے بغیر بھی

لپٹی ہوئی ہے جسم سے زنجیر مصلحت

بے دست و پا ہیں لوگ سزا کے بغیر بھی

اک کاروبار شوق ہی ایسا ہے جس میں اب

چلتا ہے کام مکر و ریا کے بغیر بھی

اک لمحہ اپنے آپ کو یکجا نہ کر سکے

ہم منتشر ہیں سیل بلا کے بغیر بھی

اک چپ سی لگ گئی تھی مجھے اس کے روبرو

میں سرنگوں کھڑا تھا خطا کے بغیر بھی

(721) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.