مرے چاروں طرف یہ سازش تسخیر کیسی ہے

مرے چاروں طرف یہ سازش تسخیر کیسی ہے

لرزتا رہتا ہوں یا رب تری تعمیر کیسی ہے

کبھی تو پوچھتی مجھ سے سبب میری اداسی کا

ہمیشہ ہنستی رہتی ہے تری تصویر کیسی ہے

اگر اس کے کرم کی دھوپ سے محروم رہتا ہوں

تو پھر یہ خانۂ دل میں مرے تنویر کیسی ہے

ہم اپنے آپ میں آزاد ہیں لیکن خداوندا

ہمارے دست و پا میں وقت کی زنجیر کیسی ہے

بچاتا ہے مجھے تیر و سناں سے کون روز و شب

جو مجھ کو کاٹتی رہتی ہے وہ شمشیر کیسی ہے

خلاؤں میں منور چار جانب عکس ہے کس کا

جو سطح آب پر روشن ہے وہ تصویر کیسی ہے

اگر تجھ سے مری آوارگی دیکھی نہیں جاتی

تو پھر پامال کرنے میں مجھے تاخیر کیسی ہے

ٹھہرتا ہی نہیں اخترؔ کوئی لمحہ مسرت کا

گزرتی ہی نہیں یہ ساعت دلگیر کیسی ہے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.