سرسبز موسموں کا اثر لے گیا کوئی

سرسبز موسموں کا اثر لے گیا کوئی

تھوڑی سی چھاؤں دے کے شجر لے گیا کوئی

میرا دفاع میرا ہنر لے گیا کوئی

دستار جب بچائی تو سر لے گیا کوئی

کیا کیا نہ شوق دید تھے آنکھوں میں خیمہ زن

وہ روبرو ہوئے تو نظر لے گیا کوئی

یوں بھی ہوا ہے جشن بہاراں کے نام پر

شاخیں تراش ڈالیں شجر لے گیا کوئی

آنکھوں کے آر پار جہالت کی دھوپ ہے

سر سے ردائے علم و ہنر لے گیا کوئی

لہروں میں اضطراب نہ موجوں میں پیچ و تاب

دریائے دل سے میرے بھنور لے گیا کوئی

اخترؔ نگار خانۂ دل دیدنی ہے اب

دیواریں توڑ دی گئیں در لے گیا کوئی

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.