جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ

جانے کیوں باتوں سے جلتے ہیں گلے کرتے ہیں لوگ

تیری میری دوستی کے تذکرے کرتے ہیں لوگ

سنگ باری کر رہے ہیں دوسروں کے صحن میں

اور چکنا چور اپنے آئنے کرتے ہیں لوگ

جن کا دعویٰ تھا مداوا ہوگا سب کے درد کا

اب تو ان کی ذات پر بھی تبصرے کرتے ہیں لوگ

اپنا گھر روشن ہو ظلمت میں رہے سارا جہاں

جانے کن لمحوں میں ایسے فیصلے کرتے ہیں لوگ

ہر بکھرتی رت میں جاگ اٹھتے ہیں یادوں کے جہاں

اپنے اپنے بے وفاؤں کے گلے کرتے ہیں لوگ

رنگ ہے بے قید امکاں اور خوشبو لا مکاں

اس سراپا رنگ و نکہت سے گلے کرتے ہیں لوگ

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Rashk. is written by Sultan Rashk. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Rashk. Free Dowlonad  by Sultan Rashk in PDF.