لکھ رہا ہوں حرف حق حرف وفا کس کے لئے

لکھ رہا ہوں حرف حق حرف وفا کس کے لئے

مانگتا ہوں زندہ رہنے کی دعا کس کے لئے

پھول ہیں سب ایک گلشن کے تو پھر تخصیص کیوں

صحن گلشن میں یہ زہریلی ہوا کس کے لئے

میں تو ناکام محبت ہوں چلو رسوا ہوا

تو بتا ہے تیرا پیمان وفا کس کے لئے

میں تو اک خواہش کی بھی تکمیل پر قادر نہیں

یہ شکوہ خسروانہ یہ انا کس کے لئے

مجھ کو خوش فہمی نہیں ہے اے ہوا پھر بھی بتا

مضطرب ہے وہ تغافل آشنا کس کے لئے

کھو چکا ہے اس کو جب تو خود ہی اے سلطان رشکؔ

اب دھڑکتا ہے دل بے مدعا کس کے لئے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Rashk. is written by Sultan Rashk. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Rashk. Free Dowlonad  by Sultan Rashk in PDF.