آئینہ دیکھنا

آئنہ دیکھنے کا شوق ہے وہ

اس کا ہر شخص مبتلا دیکھا

سامنے آئنے کے بن ٹھن کر

ہم نے احباب کو کھڑا دیکھا

کوئی موچھوں پہ تاؤ دیتا ہے

کوئی ڈاڑھی سنوارتا دیکھا

کوئی کپڑوں کو صاف کرتا ہے

کوئی منہ دیکھتا ہوا دیکھا

شانہ ہے یا برش ہے یا رومال

ہاتھ خالی نہ ایک کا دیکھا

شوق ہے عام جامہ زیبی کا

جس کو دیکھا ہے خود نما دیکھا

دیکھا سب نے ہی اپنا جسم و لباس

لیک یہ طرفہ ماجرا دیکھا

دیکھنے سے کبھی نہیں سیری

روز گو چہرہ بارہا دیکھا

اپنی صورت کے سب ہیں شیدائی

سب کو اپنا فریفتہ دیکھا

صورت ظاہری مگر اے دوست

جس نے دیکھی ہے اس نے کیا دیکھا

دیکھنے والا اس کو کہتے ہیں

جس نے باطن بھی برملا دیکھا

دل کا آئینہ پاس ہے سب کے

صاف ایسا کم آئنا دیکھا

مجھ سے پوچھو تو وہ ہے نیک نصیب

جس نے یہ آئنہ ذرا دیکھا

صورت حال ہے خبر پائی

اور اپنا برا بھلا دیکھا

نطق و اطوار دین اور ایماں

سب کو جیسے ہیں برملا دیکھا

اور پھر لے کے سعی کا رومال

نقص جو جو کہ جا بہ جا دیکھا

اس کی اس طرح سے صفائی کی

کہ نہ آنکھوں نے پھر ذرا دیکھا

یہ ہے آئینہ دیکھنا اے دوست

دیکھا اس طرح تو بجا دیکھا

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suraj Narayan Meher. is written by Suraj Narayan Meher. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suraj Narayan Meher. Free Dowlonad  by Suraj Narayan Meher in PDF.