اٹھو یہاں سے کہیں اور جا کے سو جاؤ

اٹھو یہاں سے کہیں اور جا کے سو جاؤ

یہاں کے شور سے بھاگو کہیں بھی کھو جاؤ

لہو لہو نہ کرو زندگی کے چہرے کو

ستم گروں کی نوازش سے دور ہو جاؤ

کہاں پھرو گے غبار سفر کو ساتھ لیے

متاع درد کو دامن میں لے کے سو جاؤ

کرم کی بھیک کہاں قاتلوں کی بستی میں

بدن کا خول اٹھاؤ لحد میں سو جاؤ

یہ سایہ دار شجر تو فریب دیتے ہیں

خزاں کے ساتھ رہو آندھیوں کے ہو جاؤ

یہ زندگی تو فریبوں کا آئنہ ٹھہری

اب اپنی کھوج میں بھٹکو فرار ہو جاؤ

(489) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Surender Pandit Soz. is written by Surender Pandit Soz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Surender Pandit Soz. Free Dowlonad  by Surender Pandit Soz in PDF.