کہیں کھو نہ جانا ذرا دور چل کے

کہیں کھو نہ جانا ذرا دور چل کے

مسافر تری تاک میں ہیں دھندلکے

مرا نیند سے آج جھگڑا ہوا ہے

سو لیتے ہیں دونوں ہی کروٹ بدل کے

اسی ڈر سے چلتا ہے ساحل کنارے

کہیں گر نہ جائے ندی میں پھسل کے

عجب بوجھ پلکوں پہ دن بھر رہا ہے

اگرچہ ترے خواب تھے ہلکے ہلکے

جتاتے رہے ہم سفر میں ہیں لیکن

بھٹکتے رہے اپنے گھر سے نکل کے

اندھیرے میں مبہم ہوا ہر نظارہ

ملی ایک دوجے میں ہر شے پگھل کے

زمانے سے سارے شرر چن لے آتشؔ

یہی تو عناصر ہیں تیری غزل کے

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.