راحت کے واسطے نہ رفاقت کے واسطے

راحت کے واسطے نہ رفاقت کے واسطے

اب کوئی مجھ کو چاہے تو چاہت کے واسطے

یہ اختلاف فکر بہت کام آئے گا

اس کو بچا کے رکھ کسی ساعت کے واسطے

دونوں کو اس جہان میں سچ کی تلاش تھی

اتنا بہت تھا ہم میں رفاقت کے واسطے

میں خواہش قیام سے آگے نکل گیا

اب مجھ کو مت پکار اقامت کے واسطے

منزل مری سفر ہے مرا زاد راہ بھی

میں چل رہا ہوں آج مسافت کے واسطے

وہ سانپ تھا اور اس کو سپیرے سے پیار تھا

اتنا بہت تھا اس کی ہلاکت کے واسطے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Anwar Ahmad. is written by Syed Anwar Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Anwar Ahmad. Free Dowlonad  by Syed Anwar Ahmad in PDF.