تجھ کو ہی سوچتا رہوں فرصت نہیں رہی

تجھ کو ہی سوچتا رہوں فرصت نہیں رہی

اور پھر وہ پہلے والی طبیعت نہیں رہی

تجھ سے بچھڑ کے زندہ رہا تو پتہ چلا

اب اس قدر بھی تیری ضرورت نہیں رہی

میں سرد ہو گیا ہوں کہ اب تیرے لمس میں

گزری رتوں کی آتشیں حدت نہیں رہی

آخر کو تیرے غم بھی مجھے راس آ گئے

شام فراق میں بھی وہ شدت نہیں رہی

مجھ کو پتہ چلا تو میں حیران رہ گیا

ہم ساتھ ہیں مگر وہ رفاقت نہیں رہی

وہ ہچکیوں سے روتا رہا اور میں چپ رہا

شاید یہ سچ ہے مجھ کو محبت نہیں رہی

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Anwar Ahmad. is written by Syed Anwar Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Anwar Ahmad. Free Dowlonad  by Syed Anwar Ahmad in PDF.