دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا

دل دکھا تھا مرا ایسا کہ دکھایا نہ گیا

درد اتنا تھا کہ خود ان سے بڑھایا نہ گیا

بے خود عشق سے پھر ہوش میں آیا نہ گیا

سر جو سجدہ میں جھکایا تو اٹھایا نہ گیا

راز اس پردہ نشیں کا کبھی پایا نہ گیا

محرم راز سے بھی راز بتایا نہ گیا

آفریں لذت نظارہ خوشا عالم کیف

دل کا آنا تھا کہ پھر ہوش میں آیا نہ گیا

لب پہ اپنے نہ کبھی حرف تمنا آیا

راز دل کا مگر آنکھوں سے چھپایا نہ گیا

عشق سے دل نے کسی طرح نہ فرصت پائی

یہ وہ شعلہ ہے کہ دہکا تو بجھایا نہ گیا

جلوہ یوں عام کیا اس نے کہ سب نے دیکھا

پردہ یوں اس نے گرایا کہ اٹھایا نہ گیا

(467) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Bashir Husain Bashir. is written by Syed Bashir Husain Bashir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Bashir Husain Bashir. Free Dowlonad  by Syed Bashir Husain Bashir in PDF.