آزادی کا محل وقوع۔۱

میں باہر سے آزاد نہیں

اندر سے ہوں

خواب میں

اس سے زیادہ

میں خواب کی آزادی

اپنے اندر لا کر

اس کی سوچ جیتا ہوں

چاہتا ہوں

اسے باہر لا کر

اس کی زندگی جینا

اگر خواب کی

واقعیت فرض کر لی جائے

میری آزادی واقع ہو چکی

میری آزادی واقع ہو چکی

میں اپنی آزادی میں

واقع نہیں ہوا

میری آزادی واقع ہو چکی

میں اس کا محل وقوع

تبدیل کرنا چاہتا ہوں

اسے اپنے ارد گرد

بسانا چاہتا ہوں

محبت خواب سے باہر تلک

رستہ بنا سکتی ہے

آزادی میں واقع ہونے کے لیے

آزادی میں واقع ہونے کے لیے

ہمیں اپنے خواب

آپس میں باندھ لینے چاہئیں

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.