دل کا دروازہ کھلا ہو جیسے

دل کا دروازہ کھلا ہو جیسے

اور کوئی جھانک رہا ہو جیسے

دھیان تیرا سحر و شام نہیں

تو مجھے بھول گیا ہو جیسے

دل میں کچھ اور لبوں پر کچھ اور

ترک الفت کی دعا ہو جیسے

پھر وہی ظلم وہی خلق خدا

خشک پتوں میں ہوا ہو جیسے

شہر بیداد میں حب الوطنی

اک منافق کی وفا ہو جیسے

درد بے نور ہوا جاتا ہے

کم نگاہی کی سزا ہو جیسے

دفعتاً ذہن میں وہ گردش مئے

اک بگولا سا اٹھا ہو جیسے

مدتوں بعد سر راہ گزر

اجنبی کوئی ملا ہو جیسے

جرعہ و لمس کی دریوزہ گری

روح میں قحط پڑا ہو جیسے

یاد یوں دل سے گزرتی ہے منیرؔ

دشت میں آبلہ پا ہو جیسے

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Muneer. is written by Syed Muneer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Muneer. Free Dowlonad  by Syed Muneer in PDF.