گلی کوچوں میں جب سب جل بجھا آہستہ آہستہ

گلی کوچوں میں جب سب جل بجھا آہستہ آہستہ

گھروں سے کچھ دھواں اٹھتا رہا آہستہ آہستہ

کئی بے چینیوں کی شدت اظہار کی خاطر

مجھے ہر لفظ پر رکنا پڑا آہستہ آہستہ

عدم ہستی فنا اور پھر بقا اک دائرہ سا ہے

سمجھ میں آ ہی جائے گا خدا آہستہ آہستہ

مسیحائی کی صبحوں صبر کی راتوں کے آنگن میں

لہو بہتا رہا بہتا رہا آہستہ آہستہ

فصیل شہر بنتے ہی چلے آئے علم اس کے

مری پہچان کا پرچم کھلا آہستہ آہستہ

اطاعت میں بھی تحریم انا کی فکر لازم ہے

سر تسلیم بھی اپنا جھکا آہستہ آہستہ

منیرؔ اہل تحمل کا جنوں سے واسطہ کیا ہے

محبت جرعہ جرعہ اور وفا آہستہ آہستہ

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Muneer. is written by Syed Muneer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Muneer. Free Dowlonad  by Syed Muneer in PDF.