کبھی بہار نہ آئی بہار کی صورت

کبھی بہار نہ آئی بہار کی صورت

بدل گئی چمن روزگار کی صورت

ہوائے لطف و کرم کے فقط سہارے پر

پڑے ہیں راہ میں گرد و غبار کی صورت

وفا کی شکل نہ دیکھی تمہارے وعدوں پر

یہی زمانے میں ہے اعتبار کی صورت

پس فنا مری قسمت کھلی وہ روتے ہیں

خود اپنے گھر میں بنا کر مزار کی صورت

بگولہ دیکھ کے شکر خدا وہ کہتے ہیں

نظر میں پھر گئی اک خاکسار کی صورت

جدھر زمانہ پھرا میں بھی ساتھ ساتھ پھرا

جو رنگ دیکھا وہی اختیار کی صورت

ہر ایک بات پہ چبھتی ہوئی جو کہتا ہوں

تمہارے دل میں کھٹکتا ہوں خار کی صورت

کسی کا بھیس بھریں گے سخاؔ ہیں چلتے ہوئے

ہزار روپ سے دیکھیں گے یار کی صورت

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. is written by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Free Dowlonad  by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi in PDF.