مری جاں سرسری ملنے سے کیا معلوم ہوتا ہے

مری جاں سرسری ملنے سے کیا معلوم ہوتا ہے

پرکھنے سے بشر کھوٹا کھرا معلوم ہوتا ہے

تمہارے دل میں اور میرا تصور ہو نہیں سکتا

تمہارے دل میں کوئی دوسرا معلوم ہوتا ہے

ترے قدموں سے یہ ویرانہ جنت ہو گیا گویا

مجھے دنیا سے اپنا گھر جدا معلوم ہوتا ہے

مجھے تم بے وفا کہتے ہو اچھا بے وفا ہوں میں

مگر یہ مدعی کا مدعا معلوم ہوتا ہے

تمہارے دل میں جو کچھ آئے پنہاں رہ نہیں سکتا

تمہارا دل تو کوئی آئینہ معلوم ہوتا ہے

عدل کی شکل سے ظاہر اس کا دل شکستہ ہے

چمن میں اور کوئی گل کھلا معلوم ہوتا ہے

فقیروں کی صدا سن کر مرے دھوکے میں کہتے ہیں

سکھا معلوم ہوتا ہے سخاؔ معلوم ہوتا ہے

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. is written by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Free Dowlonad  by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi in PDF.