مجھ سے مت کر یار کچھ گفتار میں روزے سے ہوں

مجھ سے مت کر یار کچھ گفتار میں روزے سے ہوں

ہو نہ جائے تجھ سے بھی تکرار میں روزے سے ہوں

ہر کسی سے کرب کا اظہار میں روزے سے ہوں

دو کسی اخبار کو یہ تار میں روزے سے ہوں

میرا روزہ اک بڑا احسان ہے لوگو کے سر

مجھ کو ڈالو موتیے کے ہار میں روزے سے ہوں

میں نے ہر فائل کی دمچی پر یہ مصرع لکھ دیا

کام ہو سکتا نہیں سرکار میں روزے سے ہوں

اے مری بیوی مرے رستے سے کچھ کترا کے چل

اے مرے بچو ذرا ہوشیار میں روزے سے ہوں

شام کو بہر زیارت آ تو سکتا ہوں مگر

نوٹ کر لیں دوست رشتہ دار میں روزے سے ہوں

تو یہ کہتا ہے لحن تر ہو کوئی تازہ غزل

میں یہ کہتا ہوں کہ بر خوردار میں روزے سے ہوں

(675) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Zameer Jafri. is written by Syed Zameer Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Zameer Jafri. Free Dowlonad  by Syed Zameer Jafri in PDF.