مرنے کی مجھ کو آپ سے ہیں اضطرابیاں

مرنے کی مجھ کو آپ سے ہیں اضطرابیاں

کرتا ہے میرے قتل کو تو کیوں شتابیاں

میرا ہی خانماں نہیں ویراں ہوا کوئی

بہتوں کی کی ہیں عشق نے خانہ خرابیاں

خوان فلک پہ نعمت الوان ہے کہاں

خالی ہے مہر و ماہ کی دونوں رکابیاں

ہرگز خم فلک میں نہیں ہے شراب عشق

غنچوں کی خون دل سے بھری ہیں گلابیاں

حلقوں سے اس کی زلف کے رخسار ہے عیاں

تاباںؔ جتھے میں دیکھو ہیں کیا ماہتابیاں

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.