مرا خورشید رو سب ماہ رویاں بیچ یکا ہے

مرا خورشید رو سب ماہ رویاں بیچ یکا ہے

کہ ہر جلوے میں اس کے کیا کہوں اور ہی جھمکا ہے

نہیں ہونے کا چنگا گر سلیمانی لگے مرہم

ہمارے دل پہ کاری زخم اس ناوک پلک کا ہے

کئی باری بنا ہو جس کی پھر کہتے ہیں ٹوٹے گا

یہ حرمت جس کی ہو اے شیخ کیا تیرا وہ مکا ہے

ہر اک دل کے تئیں لے کر وہ چنچل بھاگ جاتا ہے

ستم گر ہے جفا جو ہے شرابی ہے اچکا ہے

نہ جا واعظ کی باتوں پر ہمیشہ مے کو پی تاباںؔ

عبث ڈرتا ہے تو دوزخ سے اک شرعی درکا ہے

(488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.