مجھے عیش و عشرت کی قدرت نہیں ہے

مجھے عیش و عشرت کی قدرت نہیں ہے

کروں ترک دنیا تو ہمت نہیں ہے

کبھی غم سے مجھ کو فراغت نہیں ہے

کبھی آہ و نالہ سے فرصت نہیں ہے

صفوں کی صفیں عاشقوں کی الٹ دیں

قیامت ہے یہ کوئی قامت نہیں ہے

برستا ہے مینہ میں ترستا ہوں مے کو

غضب ہے یہ باران رحمت نہیں ہے

مرے سر پہ ظالم نہ لایا ہو جس کو

کوئی ایسی دنیا میں آفت نہیں ہے

ہے ملنا مرا فخر عالم کو لیکن

ترے پاس کچھ میری حرمت نہیں ہے

میں گور غریباں پہ جا کر جو دیکھا

بجز نقش پا لوح تربت نہیں ہے

بری ہی طرح مجھ سے روٹھی ہیں مژگاں

انہیں کچھ بھی چشم مروت نہیں ہے

تو کرتا ہے ابلیس کے کام زاہد

ترے فعل پر کیونکے لعنت نہیں ہے

میں دل کھول تاباںؔ کہاں جا کے روؤں

کہ دونوں جہاں میں فراغت نہیں ہے

(483) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.