رہ گزر ہو یا مسافر نیند جس کو آئے ہے

رہ گزر ہو یا مسافر نیند جس کو آئے ہے

گرد کی میلی سی چادر اوڑھ کے سو جائے ہے

قربتیں ہی قربتیں ہیں دوریاں ہی دوریاں

آرزو جادو کے صحرا میں مجھے دوڑائے ہے

وقت کے ہاتھوں ضمیر شہر بھی مارا گیا

رفتہ رفتہ موج خوں سر سے گزرتی جائے ہے

میری آشفتہ سری وجہ شناسائی ہوئی

مجھ سے ملنے روز کوئی حادثہ آ جائے ہے

یوں تو اک حرف تسلی بھی بڑی شے ہے مگر

ایسا لگتا ہے وفا بے آبرو ہو جائے ہے

زندگی کی تلخیاں دیتی ہیں خوابوں کو جنم

تشنگی صحرا میں دریا کا سماں دکھلائے ہے

کس طرح دست ہنر میں بولنے لگتے ہیں رنگ

مدرسے والوں کو تاباںؔ کون سمجھا پائے ہے

(659) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.