شباب حسن ہے برق و شرر کی منزل ہے

شباب حسن ہے برق و شرر کی منزل ہے

یہ آزمائش قلب و نظر کی منزل ہے

سواد شمس و قمر بھی بشر کی منزل ہے

ابھی تو پرورش بال و پر کی منزل ہے

یہ مے کدہ ہے کلیسا و خانقاہ نہیں

عروج فکر و فروغ نظر کی منزل ہے

ہمیں تو راس ہی آئی فغاں کی بے اثری

مگر بتاؤ تو کوئی اثر کی منزل ہے

وہ رہبرئ جناب خضر کی منزل تھی

یہ رہنمائی فکر بشر کی منزل ہے

یہ راز پا نہ سکے صاحبان ہوش و خرد

جنوں بھی اک نگہ پردہ در کی منزل ہے

قیام شامل مشق خرام ہے تاباںؔ

سفر کا ترک بھی گویا سفر کی منزل ہے

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Ghulam Rabbani. is written by Taban Ghulam Rabbani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Ghulam Rabbani. Free Dowlonad  by Taban Ghulam Rabbani in PDF.