مجھے وہ چھوڑ کر جب سے گیا ہے انتہا ہے

مجھے وہ چھوڑ کر جب سے گیا ہے انتہا ہے

رگ و پے میں فضائے کربلا ہے انتہا ہے

مرے حالات ہیں ناراض اس پہ کیا کروں میں

گریزاں آسمانوں سے دعا ہے انتہا ہے

غم و آلام ہیں یا حسرتیں ہیں زندگی میں

تمہارے بعد باقی کیا بچا ہے انتہا ہے

فقط تم ہی نہیں ناراض مجھ سے جان جاناں

مرے اندر کا انساں تک خفا ہے انتہا ہے

کہیں منظر اسالیب ہوس کے چار سو ہیں

کہیں پہ خون آلودہ فضا ہے انتہا ہے

خموشی توڑ دے اے خالق ارض و سما اب

تری مخلوق بن بیٹھی خدا ہے انتہا ہے

غزل جو تم پہ طاہرؔ نے لکھی تھی جان طاہرؔ

وہی تو زینت بام بقا ہے انتہا ہے

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Adeem. is written by Tahir Adeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Adeem. Free Dowlonad  by Tahir Adeem in PDF.