ہر ایک رستۂ پایاب سے نکلنا ہے

ہر ایک رستۂ پایاب سے نکلنا ہے

سراب عمر کے ہر باب سے نکلنا ہے

سر عناصر کمیاب سے نکلنا ہے

شمار نادر و نایاب سے نکلنا ہے

طویل تر سے کسی خواب میں اترنے کو

ہر ایک شخص کو اس خواب سے نکلنا ہے

لہو لہو سر مژگاں طلوع ہونا ہے

کنار خطۂ پر آب سے نکلنا ہے

اسے بھی پردۂ تہذیب کو گرانا ہے

مجھے بھی پیکر نایاب سے نکلنا ہے

سکون لمحۂ بھاری نے ہی اگلنا ہے

تو چین عرصۂ بے تاب سے نکلنا ہے

نہیں ہے رہنا اسے بھی بہار میں طاہرؔ

مجھے بھی موسم شاداب سے نکلنا ہے

(667) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tahir Adeem. is written by Tahir Adeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tahir Adeem. Free Dowlonad  by Tahir Adeem in PDF.