دور تک پرچھائیاں سی ہیں رہ افکار پر

دور تک پرچھائیاں سی ہیں رہ افکار پر

رینگتی پھرتی ہے چپ دل کے در و دیوار پر

تو کہ ہے بیٹھا خس اوہام کے انبار پر

اس طرح مت ہنس مرے شعلہ بکف اشعار پر

اے نظام وحشت افزا تیرے سناٹوں کی خیر

اک کرن ہنسنے لگی ہے رات کی تلوار پر

کرچنیں دل کی گھنی پلکوں پہ ہیں بکھری ہوئی

آئنہ ٹوٹا پڑا ہے سایۂ اسرار پر

شعر کہنے کی غرض سے میں نے اکثر رات بھر

پھول سے احساس کو رکھا ہے نوک خار پر

کیا یہی منزل تھی دل کی کیا اسی کے واسطے

گامزن برسوں رہا غم کی رہ‌ دشوار پر

خوں کی بو آتی ہے پیہم صورت حالات سے

آنکھ روتی ہے لہو ہر سرخیٔ اخبار پر

کس حماقت کے عوض کس جرم کی پاداش میں

وقت نے کھینچا ہے مجھ کو زندگی کی دار پر

ایک مدت سے دل و جاں نے لگا رکھے ہیں کان

ان سنی سرگوشیوں کی رس بھری جھنکار پر

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Takht Singh. is written by Takht Singh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Takht Singh. Free Dowlonad  by Takht Singh in PDF.