درد آمیز ہے کچھ یوں مری خاموشی بھی

درد آمیز ہے کچھ یوں مری خاموشی بھی

راس آتی نہیں مجھ کو یہ خرد پوشی بھی

کیسی حیرت ہے کہ اک میں ہی نہ بے ہوش رہا

کیا تعجب ہے کہ چھاتی نہیں مدہوشی بھی

یاد کا کون سا عالم ہے کہ میں مرتا ہوں

اور زندہ ہے مرا خواب فراموشی بھی

کس کی آنکھوں کا نشہ ہے کہ مرے ہونٹوں کو

اس قدر تر نہیں کر سکتی بلا نوشی بھی

میں کنارہ بھی کروں خود سے تو ممکن ہے کہاں

کہ نہ ہو تیرے تعلق سے ہم آغوشی بھی

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taleef Haidar. is written by Taleef Haidar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taleef Haidar. Free Dowlonad  by Taleef Haidar in PDF.