ہم ہجر کے رستوں کی ہوا دیکھ رہے ہیں

ہم ہجر کے رستوں کی ہوا دیکھ رہے ہیں

منزل سے پرے دشت بلا دیکھ رہے ہیں

اس شہر میں احساس کی دیوی نہیں رہتی

ہر شخص کے چہرے کو نیا دیکھ رہے ہیں

انکار بھی کرنے کا بہانہ نہیں ملتا

اقرار بھی کرنے کا مزا دیکھ رہے ہیں

تو ہے بھی نہیں اور نکلتا بھی نہیں ہے

ہم خود کو رگ جاں کے سوا دیکھ رہے ہیں

کچھ کہہ کے گزر جائے گا اس بار زمانہ

ہم اس کے تبسم کی صدا دیکھ رہے ہیں

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taleef Haidar. is written by Taleef Haidar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taleef Haidar. Free Dowlonad  by Taleef Haidar in PDF.