یوں بھی ترا احسان ہے آنے کے لیے آ

یوں بھی ترا احسان ہے آنے کے لیے آ

اے دوست کسی روز نہ جانے کے لیے آ

ہر چند نہیں شوق کو یارائے تماشا

خود کو نہ سہی مجھ کو دکھانے کے لیے آ

یہ عمر، یہ برسات، یہ بھیگی ہوئی راتیں

ان راتوں کو افسانہ بنانے کے لیے آ

جیسے تجھے آتے ہیں نہ آنے کے بہانے

ایسے ہی بہانے سے نہ جانے کے لیے آ

مانا کہ محبت کا چھپانا ہے محبت

چپکے سے کسی روز جتانے کے لیے آ

تقدیر بھی مجبور ہے، تدبیر بھی مجبور

ان کہنہ عقیدہ کو مٹانے کے لیے آ

عارض پہ شفق، دامن مژگاں میں ستارے

یوں عشق کی توقیر بڑھانے کے لیے آ

طالبؔ کو یہ کیا علم، کرم ہے کہ ستم ہے

جانے کے لیے روٹھ، منانے کے لیے آ

(1149) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Talib Baghpati. is written by Talib Baghpati. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Talib Baghpati. Free Dowlonad  by Talib Baghpati in PDF.