دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئے

دل کے بھولے ہوئے افسانے بہت یاد آئے

زندگی تیرے صنم خانے بہت یاد آئے

کوزۂ دل کی طرح پہلے انہیں توڑ دیا

اب وہ ٹوٹے ہوئے پیمانے بہت یاد آئے

وہ جو غیروں کی صلیبوں کو اٹھا لائے تھے

خود مسیحا کو وہ دیوانے بہت یاد آئے

جسم و جاں کے یہ صنم زاد الٰہی توبہ

دل کے اجڑے ہوئے بت خانے بہت یاد آئے

موت کا رقص ہے افسردگیٔ جاں کا علاج

جل بجھی شمع تو پروانے بہت یاد آئے

دل کے زخموں کے بھلا کس کو میسر ہیں چراغ

اشک در اشک وہ نذرانے بہت یاد آئے

دیکھ کر شہر خرد کی یہ کشاکش تنویرؔ

دشت احساس کے ویرانے بہت یاد آئے

(763) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.