فشار حسن سے آغوش تنگ مہکے ہے

فشار حسن سے آغوش تنگ مہکے ہے

صبا کے لمس سے پھولوں کا رنگ مہکے ہے

ادائے نیم نگاہی بھی کیا قیامت ہے

کہ بن کے پھول وہ زخم خدنگ مہکے ہے

یہ وحشتیں بھی مری خوشبوؤں کا حصہ ہیں

کہ مرے خون سے دامان سنگ مہکے ہے

ادائے ناز بھی ہے حسن و اہتزاز کی بات

کہ تار زلف نہیں انگ انگ مہکے ہے

لہو کے پھولوں سے آراستہ ہے تیغ ستم

شفق شفق جو یہ مقتل کا رنگ مہکے ہے

چراغ لالہ سے روشن ہوا ہے دشت وفا

ہوائے دل سے یہ نقش فرنگ مہکے ہے

شکر لبوں کے تبسم کی بات کیا تنویرؔ

نفس نفس میں مئے لالہ رنگ مہکے ہے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.