خواب تو خواب ہے تعبیر بدل جاتی ہے

خواب تو خواب ہے تعبیر بدل جاتی ہے

دل کے آئینہ میں تصویر بدل جاتی ہے

اب صلیبوں پہ کہاں گل شدہ شمعوں کی قطار

آن کی آن میں تحریر بدل جاتی ہے

سر تو بدلے ہیں نہ بدلیں گے مگر وقت کے ساتھ

ظلم کے ہاتھ میں شمشیر بدل جاتی ہے

روز بنتا ہے کوئی آگ کے تیروں کا ہدف

ریت پر خون کی زنجیر بدل جاتی ہے

دل کے پتھر کی لکیریں تو نہیں مٹ سکتیں

کشش زلف گرہ گیر بدل جاتی ہے

تنکا تنکا ہے قفس بھی تو نشیمن کی طرح

ہاں فقط حسرت تعمیر بدل جاتی ہے

ان ہواؤں میں ہو دل کس کا نشانہ تنویرؔ

جب بھی دیکھو روش تیر بدل جاتی ہے

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Ahmad Alvi. is written by Tanveer Ahmad Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Ahmad Alvi. Free Dowlonad  by Tanveer Ahmad Alvi in PDF.