کبھی وہ مثل گل مجھے مثال خار چاہئے

کبھی وہ مثل گل مجھے مثال خار چاہئے

کبھی مزاج مہرباں وفا شعار چاہئے

جبین خود پسند کو سزائے درد یاد ہو

سر جنون کوش میں خیال دار چاہئے

فریب قرب یار ہو کہ حسرت سپردگی

کسی سبب سے دل مجھے یہ بے قرار چاہئے

غم زمانہ جب نہ ہو غم وجود ڈھونڈ لوں

کہ اک زمین جاں جو ہے وہ داغ دار چاہئے

وہ آزمائش جنوں وہ امتحان بے خودی

وہ صحبت تباہ کن پھر ایک بار چاہئے

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tanveer Anjum. is written by Tanveer Anjum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tanveer Anjum. Free Dowlonad  by Tanveer Anjum in PDF.