اک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے

اک نہ اک شمع اندھیرے میں جلائے رکھیے

صبح ہونے کو ہے ماحول بنائے رکھیے

دل کے ہاتھوں سے ہمیں زخم نہاں پہنچے ہیں

وہ بھی کہتے ہیں کہ زخموں کو چھپائے رکھیے

کون جانے کہ وہ کس راہ گزر پر گزرے

ہر گزر گاہ کو پھولوں سے سجائے رکھیے

دامن یار کی زینت نہ بنے ہم افسوس

اپنی پلکوں کے لیے کچھ تو بچائے رکھیے

(813) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Badayuni. is written by Tariq Badayuni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Badayuni. Free Dowlonad  by Tariq Badayuni in PDF.