ہے کس کا انتظار کھلا گھر کا در بھی ہے

ہے کس کا انتظار کھلا گھر کا در بھی ہے

اور جلتا اک چراغ سر رہگزر بھی ہے

ہر لمحہ گھر کو لوٹ کے جانے کا بھی خیال

ہر لمحہ اس خیال سے دل کو حذر بھی ہے

تنہائیاں پکارتی رہتی ہیں آؤ آؤ

اے بیکسی بتا کہیں ان سے مفر بھی ہے

کس طرح کاٹی کیسے گزاری تمام عمر

وہ مل گیا تو ایسے سوالوں کا ڈر بھی ہے

کیوں کر نہ زندگی میں رہے وحشتوں سے کام

ہر لحظہ جب گماں ہو کوئی بام پر بھی ہے

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Butt. is written by Tariq Butt. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Butt. Free Dowlonad  by Tariq Butt in PDF.