سکوت شب میں

وہ ایک رات تھی ایسی کہ قدر و اسریٰ نے

نگاہ اپنی جمائی تو پھر ہٹائی نہیں

وہ ریگزار کے سینے پہ نسب اک خیمہ

نہ جانے کون سی تاریخ لکھنے والا تھا

سکوت شب میں بھی آہٹ تھی انقلابوں کی

سجی تھی بزم وہاں آسماں جنابوں کی

ہوائے دشت بھی آہستہ پا گزرتی تھی

سویرے معرکہ ہونا تھا حق و باطل میں

عجیب جوش تھا جذبہ تھا جاں نثاروں میں

وہ جانتا تھا وفادار ہیں سبھی ناصر

وہ سر کٹائیں گے لیکن نہ ساتھ چھوڑیں گے

چراغ خیمہ بجھانے کا یہ نہ تھا مقصد

کہ اس کو یاور و انصار کو پرکھنا تھا

وہ روشنی میں انہیں لانا چاہتا تھا فقط

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Qamar. is written by Tariq Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Qamar. Free Dowlonad  by Tariq Qamar in PDF.