نمی آنکھوں کی بادہ ہو گئی ہے

نمی آنکھوں کی بادہ ہو گئی ہے

پرانی یاد تازہ ہو گئی ہے

ہے مجھ کو اعتراف جرم الفت

خطا یہ بے ارادہ ہو گئی ہے

چلے آؤ ہجوم شوق لے کر

رہ دل اب کشادہ ہو گئی ہے

گماں ہونے لگا ہے ہر یقیں پر

تری ہر بات وعدہ ہو گئی ہے

ملے ہو جب بھی تنہائی میں درویشؔ

کوئی تقریب سادہ ہو گئی ہے

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Rashid Darvesh. is written by Tariq Rashid Darvesh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Rashid Darvesh. Free Dowlonad  by Tariq Rashid Darvesh in PDF.