تو کہاں ہے مجھے او خواب دکھانے والے (ردیف .. ب)

تو کہاں ہے مجھے او خواب دکھانے والے

آ کہ دکھلاؤں تجھے میں ترے وعدوں کی کتاب

یاد ہیں تجھ کو وہ مہکے ہوئے رنگین خطوط

کس قدر پیار سے لاتی تھیں نصابوں کی کتاب

اب کوئی خواب میں دیکھوں کہاں فرصت ہے مجھے

میری بے خواب نگاہوں میں ہے یادوں کی کتاب

یہ تو ممکن ہے بیاں ہجر کی روداد کروں

ہے کسے تاب سنے غم کے حسابوں کی کتاب

میں نے آتے ہوئے ہر چیز سمیٹی تھی مگر

بھول آیا ہوں کسی طاق پہ خوابوں کی کتاب

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tariq Rashid Darvesh. is written by Tariq Rashid Darvesh. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tariq Rashid Darvesh. Free Dowlonad  by Tariq Rashid Darvesh in PDF.