میں روز ہجر کو برباد کرتا رہتا ہوں

میں روز ہجر کو برباد کرتا رہتا ہوں

شب وصال ہی کو یاد کرتا رہتا ہوں

میری یہ انگلیاں کی پیڈ پر تھرکتی ہیں

خیال کے پرند آزاد کرتا رہتا ہوں

میں اپنے چاہنے والوں سے کیا کہوں کہ انہیں

نہ چاہتے ہوئے ناشاد کرتا رہتا ہوں

فقط دعائیں مری دسترس میں ہیں سو میں

فقط دعاؤں کی امداد کرتا رہتا ہوں

اور اس طرح سے مری شب گزر بھی جاتی ہے

سحر کو شام سے ارشاد کرتا رہتا ہوں

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tarkash Pradeep. is written by Tarkash Pradeep. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tarkash Pradeep. Free Dowlonad  by Tarkash Pradeep in PDF.