تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے

تو کیوں پاس سے اٹھ چلا بیٹھے بیٹھے

ہوا تجھ کو کیا بے وفا بیٹھے بیٹھے

وہ آتے ہی آتے رہے پر قلق سے

مرا کام ہی ہو گیا بیٹھے بیٹھے

اٹھاتے ہو کیوں اپنی محفل سے مجھ کو

لیا میں نے کیا آپ کا بیٹھے بیٹھے

کرے سعی کچھ اٹھ کے اس کو سے اے دل

یہ حاصل ہوا مدعا بیٹھے بیٹھے

وو اس لطف سے گالیاں دے گئے ہیں

کیا کرتے ہیں ہم دعا بیٹھے بیٹھے

ذرا گھر سے باہر نکل مان کہنا

نہ ہوگا کوئی مبتلا بیٹھے بیٹھے

نہ اٹھا گیا دل کے ہاتھوں سے تسکیںؔ

کہا اس نے جو سب سنا بیٹھے بیٹھے

(482) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taskeen Dehlavi. is written by Taskeen Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taskeen Dehlavi. Free Dowlonad  by Taskeen Dehlavi in PDF.