نظر نظر سے ملا کر شراب پیتے ہیں

نظر نظر سے ملا کر شراب پیتے ہیں

ہم ان کو پاس بیٹھا کر شراب پیتے ہیں

اسی لیے تو اندھیرا ہے مے کدہ میں بہت

یہاں گھروں کو جلا کر شراب پیتے ہیں

ہمیں تمہارے سوا کچھ نظر نہیں آتا

تمہیں نظر میں سجا کر شراب پیتے ہیں

انہیں کے حصہ میں آتی ہے پیاس بھی اکثر

جو دوسروں کو پلا کر شراب پیتے ہیں

(638) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasneem Faruqi. is written by Tasneem Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasneem Faruqi. Free Dowlonad  by Tasneem Faruqi in PDF.