پھر ترے ہجر کے جذبات نے انگڑائی لی

پھر ترے ہجر کے جذبات نے انگڑائی لی

تھک کے دن ڈوب گیا رات نے انگڑائی لی

جیسے اک پھول میں خوشبو کا دیا جلتا ہے

اس کے ہونٹوں پہ شکایات نے انگڑائی لی

سرخ ہی سرخ ہے اس شہر کا منظر نامہ

امن ہوتے ہی فسادات نے انگڑائی لی

ہم بھی اس جنگ میں فی الحال کیے لیتے ہیں صلح

دیکھا جائے گا جو حالات نے انگڑائی لی

گرمیٔ آہ سے نم ہو گئیں آنکھیں اے دوست

بڑھ گیا حبس تو برسات نے انگڑائی لی

فاصلہ رنج و مسرت میں بس اک سانس کا ہے

مسکرائے تھے کہ صدمات نے انگڑائی لی

جھیل جیسی وہ چمکتی ہوئی آنکھیں تسنیمؔ

ان میں ڈوبے تھے کہ نغمات نے انگڑائی لی

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tasneem Faruqi. is written by Tasneem Faruqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tasneem Faruqi. Free Dowlonad  by Tasneem Faruqi in PDF.