ایک ٹہنی سے برگ ٹوٹا ہے

ایک ٹہنی سے برگ ٹوٹا ہے

ساری شاخوں سے خون پھوٹا ہے

اب تو قسمت پہ چھوڑ دے ملنا

تیز پانی میں ہاتھ چھوٹا ہے

میں نے پھولوں پہ ہاتھ رکھا تھا

کیوں ہتھیلی سے خون پھوٹا ہے

وقت کر دے گا فیصلہ اس کا

کون سچا ہے کون جھوٹا ہے

ہنسنے والے کو کیا خبر اس کی

مجھ پہ کیسا پہاڑ ٹوٹا ہے

اس کے فن میں تو شک نہیں لیکن

یہ بھی مانو وہ شخص جھوٹا ہے

میں کہوں بھی تو کون مانے گا

جس کماں سے یہ تیر چھوٹا ہے

کس کو توقیرؔ یہ خبر ہوگی

کس تعلق سے اس نے لوٹا ہے

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauqeer Abbas. is written by Tauqeer Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Abbas. Free Dowlonad  by Tauqeer Abbas in PDF.