رخ سے نقاب ان کے جو ہٹتی چلی گئی

رخ سے نقاب ان کے جو ہٹتی چلی گئی

چادر سی ایک نور کی بچھتی چلی گئی

آئے وہ میرے گھر پہ تو جانے یہ کیا ہوا

ہر ایک چیز خود سے نکھرتی چلی گئی

گزرا جدھر جدھر سے مرا پیار دوستو

خوشبو ادھر ہواؤں میں گھلتی چلی گئی

آئی بہار اب کے چمن میں کچھ اس طرح

گل کی ہر ایک شاخ لچکتی چلی گئی

توقیرؔ کر چکا تھا سمندر سے دوستی

کشتی بھنور سے اس کی گزرتی چلی گئی

(695) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauqeer Ahmad. is written by Tauqeer Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Ahmad. Free Dowlonad  by Tauqeer Ahmad in PDF.