ایک خواب

گزشتہ شب میں نے ایک خواب دیکھا

کھلا اپنے گھر کا ہر ایک باب دیکھا

خوابوں میں ہی کھل گئی نیند میری

بغل میں کھڑا ایک ماہتاب دیکھا

منور بہت تھا بہت ہی کشش تھی

عجب اس میں رنگت عجب تاب دیکھا

پھر کھلی آنکھ میری تو کچھ بھی نہیں تھا

میں تنہا تھا لیکن میں تنہا نہیں تھا

تصور میں تھا پر تھا ساتھ اس کا

رکھا تھا کبھی نام ماہتاب جس کا

خوابوں خیالوں سے باہر تو آؤ

چلی آؤ جاناں چلی اب تو آؤ...

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Tauqeer Ahmad. is written by Tauqeer Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Tauqeer Ahmad. Free Dowlonad  by Tauqeer Ahmad in PDF.