کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی

کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی

کہ رات سن نہ سکے ہم بھی دھڑکنیں دل کی

مگر یہ بات خرد کی سمجھ میں آ نہ سکی

وصال و ہجر سے آگے ہیں منزلیں دل کی

جلو میں خواب نما رت جگے سجائے ہوئے

کہاں کہاں لیے پھرتی ہیں وحشتیں دل کی

نگاہ ملتے ہی رنگ حیا کی صورت ہیں

چھلک اٹھیں ترے رخ سے لطافتیں دل کی

نگاہ کم بھی اسے سنگ سے زیادہ ہے

کہ آئنہ سے سوا ہیں نزاکتیں دل کی

دیار‌ حرف و نوا میں کوئی تو ایسا ہو

کبھی کسی سے تو ہم بات کر سکیں دل کی

سر جریدۂ ہستی ہمارے بعد امیدؔ

لہو سے کون لکھے گا عبارتیں دل کی

(828) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ummeed Fazli. is written by Ummeed Fazli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ummeed Fazli. Free Dowlonad  by Ummeed Fazli in PDF.