پھیلا نہ یوں خلوص کی چادر مرے لئے

پھیلا نہ یوں خلوص کی چادر مرے لئے

کل تک تھا تیرے ہاتھ میں پتھر مرے لئے

پلکوں پہ کچھ حسین سے موتی سجا گیا

پھر سونی سونی شام کا منظر مرے لئے

دیوار و در سے اس کے ٹپکتی ہے تشنگی

اک دشت بے کراں ہے مرا گھر مرے لئے

خوشبو جو پیار کی مجھے دیتا تھا اب وہی

رکھتا ہے دست ناز میں خنجر مرے لئے

یہ شب بڑی طویل ہے جاؤں کہاں ولیؔ

اب بند ہو چکے ہیں سبھی در مرے لئے

(543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Vali Madni. is written by Vali Madni. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Vali Madni. Free Dowlonad  by Vali Madni in PDF.